شاہی استقبال
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال شریف کے وقت جبرائیل امین حاضر ہوئے اور عرض کرنے لگے: یا رسول اللہ! آج آسمانوں پر حضور کے استقبال کی تیاریاں ہو رہی ہیں خدا تعالی نے جہنم کے دروغہ مالک کو حکم دیا ہے کی مالک میرے حبیب کی روح ہے مطہرہ آسمانوں پر تشریف لا رہی ہے اس اعزاز میں دوزخ کی آگ بجھا دے۔
اور حوران جنت سے فرمایا ہے کہ تم سب اپنی تزین و آراستگی کرو اور سب فرشتوں کو حکم دیا ہے کہ تعظیمیں روح مصطفی کے لیے سب صف بہ صف کھڑے ہو جاؤ اور مجھے حکم فرمایا ہے کہ میں جناب کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ کو بشارت دوں کی تمام انبیاء اور ان کی امتوں پر جنت حرام ہے جب تک کہ آپ اور آپ کی امت جنت میں داخل نہ ہو جائے۔
اور کل قیامت کو اللہ تعالی آپ کی امت پر آپ کی طفیل اس قدر بخشش و مغفرت کی بارش فرمائے گا کہ آپ راضی ہو جائیں گے۔
(مدارج النبوۃ)
سبق
ہمارے حضور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا اعزاز و اکرام دونوں عالم میں ہیں اور جنوں بشر حور و ملائک سبھی حضور کے خدم وا لشکری ہیں اور آپ دونوں عالم کے بادشاہ ہیں