قیدی چچا
جنگ بدر میں جب اللہ نے مسلمانوں کو فتح اور کفار کو شکست دی تو مسلمانوں کے ہاتھ جو قیدی آئے ان میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت عباس بھی تھے قیدیوں سے جب تاوان طلب کیا گیا تو حضرت عباس کہنے لگے: اے محمد! میں تو ایک غریب آدمی ہوں میرے پاس کیا ہے؟ مکہ میں جب آپ نے مجھے چھوڑا تھا تو میں تمام قبیلہ کے افراد سے غریب تھا۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور اب جب کہ آپ نے اپنے گھر سے فوج کفار کے ساتھ جنگ بدر میں آنا چاہا تو آپ اپنی بیوی ام فضل کو پوشیدگی میں چند سونے کی اینٹیں دے کر آئے تھے چچا جان یہ راز آپ کیوں چھپا رہے ہیں؟ حضرت عباس یہ غیب کی بات سن کر حیران رہ گئے اور بقول شاعر۔۔۔
جناب حضرت عباس پہ راشہ ہوا طاری کی پیغمبر
تو رکھتا ہے دلوں کی بھی خبرداری
خیال آیا مسلمان نیکو بد پہچان جاتے ہیں
محمد آدمی کے دل کی باتیں جان جاتے ہیں
(حضور کی اطلاع علی الغیب کا معجزہ دیکھ کر حضرت عباس ایمان لے آئے۔ (دلائل النبوہ
سبق
ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی بات مخفی نہیں اللہ نے ہر چیز کا حضور کو علم دے دیا ہے اور یہ علم غیب کا بھی حضور کا ایک معجزہ ہے جس پر ہر مسلمان کا ایمان ہے