چاند پر حکومت
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں نے بالخصوص ابوجہل نے ایک مرتبہ حضور سے کہا! کہ اگر تم خدا کے رسول ہو تو آسمان پر جو چاند ہے اس کے دو ٹکڑے کر کے دکھاؤ۔
حضور نے فرمایا: یہ بھی کر کے دکھا دیتا ہوں چنانچہ آپ نے چاند کی طرف اپنی انگلی مبارک سے اشارہ فرمایا تو چاند کے دو ٹکڑے ہو گئے یہ دیکھ کر ابو جہل حیران ہو گیا مگر بے ایمان مانا پھر بھی نہیں اور حضور کو جادوگر ہی کہتا رہا۔
(بخاری شریف)
سبق
ہمارے حضور کی حکومت چاند پر بھی جاری ہے اور باوجود اتنے بڑے اختیار کے بے ایمان افراد حضور کو اختیار و تصرف کو پھر بھی نہیں مانتے۔
باطن میں راز کھل کر مشاہدہ اور گفتگو کی حقیقت ایک ہو جاتی ہے