فقیر ساتوں طبقات کا امین ہوتا ہے
فقیر اللہ کے ساتھ میں اور مخلوق سے علیحدگی میں خوشی محسوس کرتا ہے راہ حق میں بلند مرتبہ مردان حق کی تعظیم سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے جبکہ فقیر ساتوں طبقات کا آمین ہوتا ہے بڑوں کی شان میں گستاخی کرنے والا آتیش حق کی چنگاری سے جل کر راکھ ہو سکتا ہے۔
اسی لیے کسی کامل کے تابع ہو جاؤ کیوں کی اسی میں امان ہے خود پرستی تکبر کا باعث ہوتی ہے اور سرکشی بری عادتوں کی وجہ سے ہوتی ہے نیک لوگوں کے لیے اللہ عزوجل نے نجس کو پاک کر دیا ہے اور شیخ کامل ایک لمحدود کیمیا ہے۔
شیخ کامل ازلی دریائے حق ہے اور آب کوثر کی مانند ہے شیخ کامل سے حسد کرنے والے سے رحمت کا پانی روک لیا جاتا ہے اور سورج کی شعاعوں کی مانند شیخ کامل کا نور بھی نجاست گوارا نہیں کرتا۔
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں فقیر اللہ عزوجل کے قرب میں خوشی محسوس کرتا ہے اور فقیر ساتوں طبقات کا آمین ہوتا ہے شیخ کامل دریائے حق ہے اور سالک کے لیے آب کوثر کی مانند ہے پس شیخ کامل کی صحبت اختیار کرتے وقت صدق دل سے صحبت اختیار کرو کہ نعمت عظمی کے حقدار بن سکوں۔