صوفیوں کا دل تجلیات الہی کا مرکز ہے
صوفیوں کا دل تجلیات الہی کا مرکز ہے ذات کی خوشبو من جانب اللہ انہیں حق کی جانب کھینچتی ہے رہبر کامل کسی شے کے ظہور میں آنے سے پہلے ہی اس کے حال سے واقف ہوتے ہیں اس لیے کہ وہ قرب الہی محسوتے ہیں پیرانے کامل تخلیق عالم سے پہلے ہی فکر و حکمت میں تھے۔
ان کا مشاہدہ وجود سورج سے پرے علم الہی یا فکر کل کے معنی رکھتا ہے جبکہ حقیقت باطنی میں ان میں سے کوئی دو ایک ہیں انسانی روح ایک واحد نور جان ہے دونوں جہان اس کے رخساروں کا عکس ہیں تمہاری جانب سے شوق حسن رخسار ہونا چاہیے اور تمہاری طلب کی وجہ سے اللہ کا کرم تو آسمانوں کے طبقات سے گزار دے گا
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل کے نیک بندوں کے دل انوار و تجلیات کے مرکز ہوتے ہیں اور ان کی ذات کی خوشبو اللہ عزوجل کی خاص عطا کردہ ہے وہ کسی بھی شے کے ظہور سے قبل اس سے واقف ہوتے ہیں اللہ عزوجل کے نیک بندوں کی ذات عوام الناس کے لیے باعث رحمت ہوتی ہے۔