ریا کاری کی تسبیح سے بچو
روح کا اظہار بات سے ہوتا ہے ریاکاری کی تسبیح سے بچو ظاہری نقش صورت پر نہ جاؤ بلکہ حسن سیرت طلب کرو حق کے ارادے حق کے فکر و خیال سے ہی جہان کا ظہور ہے اور اسی ایک کا وجود ہر طرف جلوہ نما ہے رضائے الہی کے نور پر ہی مقدر کے ہاتھوں خاک پڑ سکتی ہے۔اللہ عزوجل کی ذات میں خود کو فنا کر کے ہی آسودگی حاصل ہو سکتی ہے اور اسی فنا سے اولیاء اللہ علیہم السلام کو حق کی پیوستگی میسر آتی ہے خلق ان کے وجود سے فیضان حاصل کرتی ہے اور ایسے اللہ والوں کا ذکر کرو تو خود ذات لبیک کہتی ہے۔
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ روح کی پاکیزگی باتوں سے نظر آتی ہے اور ریاکاری کی تسبیح سے بچو ظاہر کی بجائے باطن پر توجہ دو اور اللہ عزوجل کی ذات میں خود کو فنا کرنے کے بعد ہی آسودگی حاصل ہوتی ہے اللہ عزوجل کے نیک بندوں نے بھی وصل حق فنا ہو کر ہی پایا ہے۔