aksar log mardam khoor hote hai

اکثر لوگ مردم خور ہوتے ہیں

کسی کے ساتھ دشمنی کے لیے سبب کا ہونا ضروری ہے ورنہ ہم جنسی تو وفا سکھاتی ہے پھر خود سے ہی محبت کرنا سیکھو کیونکہ حضرت آدم علیہ السلام نے کب ابلیس پر ظلم کیا تھا یا پھر کسیآادمی نے سانپ اور بچھو کے ساتھ کیا ظلم کیا تھا کہ وہ اس کو تکلیف پہنچانے کے در پہ ہیں۔

اے مبتلاے آزمائش! جب کسی کو تیری فکر نہیں تو پھر بہتر یہی ہے کہ تو اپنا کام خود کر اور اکثر لوگ مردم خور ہوتے ہیں اسی لیے ان کی خوش خلقی میں اپنے لیے امان مت تلاش کر۔

اکثر لوگ مردم خور ہوتے ہیںوجہ بیان

مولانا رومی رحمہ اللہ علیہ یہ شکایت میں بیان کرتے ہیں کہ دشمنی کے لیے سبب ہونا ضروری ہے اور حضرت آدم علیہ السلام نے ابلیس کے ساتھ کون سا ظلم کیا تھا جو اس نے خواہ مخواہ کی دشمنی مول لے لی اور کب کسی آدمی نے سانپ اور بچھو کے ساتھ ظلم کیا تھا کہ وہ اس کو نقصان پہنچانے کے در پہ ہیں۔

اکثر لوگ مردم خور ہوتے ہیں اسی لیے ان کی خوش اخلاقی میں اپنے لیے امان تلاش نہ کرو دوسروں سے امیدیں نہ رکھو کہ جب امید ٹوٹتی ہے تو انسان کی ہمت بھی ٹوٹ جاتی ہے۔

ایک درویش کا قصہ

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You cannot copy content of this page

Scroll to Top