گھانس پھونس کا جھوپڑا
ایک شخص کا گھاس پھوس سے بنا ہوا جھونپڑا تھا وہ اس میں آتش بازی کا سامان تیار کر رہا تھا ایک عقلمند شخص کا گزر وہاں سے ہوا اس نے اس کو مشورہ دیا کہ تیرا جھونپڑا گھاس پھوس کا ہے تیرے لیے یہ مناسب نہیں ہے۔جب تک تجھے اس بات کا یقین نہ ہو ہی تو اس بارے میں جانتا ہے جس کے متعلق تو گفتگو کرنے جا رہا ہے وہ بات نہ کر اور جس کے متعلق تو جانتا ہے کہ اس کا جواب تجھے نہیں ملے گا وہ بات بھی نہ کہے۔
وجہ بیان
حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ اس حکایت میں ایک بے وقوف شخص کا قصہ بیان کر رہے ہیں جس کا جھوپڑا گھاس پھونس کا تھا اور وہ آتش بازی کا سامان بنانے میں مصروف تھا۔
ایک دانہ شخص نے اسے دیکھ کر مشورہ دیا کہ تیرا جھونپڑا گھاس پھونس کا ہے تیرے لیے یہ کام مناسب نہیں ہے یاد رکھو کہ کسی بھی قول و فعل کو اختیار کرنے سے قبل اس کے انجام پر ضرور نظر رکھو کہ مبادا کہیں تمہیں پچھتاوا نہ پڑے۔